Tuesday 23 August 2022

قصائی کا عشق ایک قصائی کو اپنی پڑوسی لڑکی سے عشق ہو گیا لڑکی کو گھر والوں نے

قصائی کا عشق ایک قصائی کو اپنی پڑوسی لڑکی سے عشق ہو گیا لڑکی کو گھر والوں نے

ایک قصائی اپنے کسی پڑوسی کی لڑکی کے عشق میں مبتلا ہوگیا ۔ لڑکی کے گھر والوں نے اپنے کسی کام سے لڑکی کو دوسری بستی میں بھیجا

قصائی کو علم ہوا تو وہ بھی اس کے پیچھے پیچھے چلا اور راستے میں روک کر اسے گناہ پر اکسایا۔لڑکی نے کہا ایسا نہ کر میرے دل میں تیرے لیے اس سے کہیں زیادہ محبت ہے

جتنی تیرے دل میں میرے لیے ہے لیکن میں اللہ سے ڈرتی ہوں عاشق نے کہا : تو اللہ سے ڈرے اور نہ ڈروں یہ کیسے ممکن ہے میں

اس نے توبہ کی اور واپس لوٹ گیا۔راستے میں اسے پیاس لگی اور اتنی شدت سے لگی کہ موت قریب نظر آنے لگی۔اتنے میں بنی اسرائیل کے انبیاء میں سے کسی نبی کا قاصد آیا اور اس کا حال دریافت کیا

اس نے کہا میں پیاسا ہوں۔قاصد نے کہا گاؤں آؤ ہم دونوں مل کر دعا کریں ‘ پہنچنے تک ہم پر بادل کا سایہ رہے ۔ قصائی نے کہا : میرے پاس کوئی نیک عمل نہیں ہے جس کے واسطے سے دعا مانگوں اس لیے تم دعا مانگو ۔

قاصد نے کہا : بہتر ! دعا کرتا ہوں تم آمین کہنا ۔ قاصد نے میں دعا شروع کردی اور وہ شخص آمین کہتا رہا ۔ یہاں تک کہ بادل کا ایک ٹکڑا ان دونوں پر سایہ فگن ہوگیا

انہوں نے سفر شروع کیا۔منزل پر پہچنے کے بعد جب وہ دونوں ایک دوسرے سے جدا ہوئے تو بادل کا ٹکڑاقصائی کے ساتھ ساتھ چلا۔قاصد نے اس کہا کہ تیرا یہ خیال تھا کہ تیرے پاس کوئی نیک عمل نہیں اس لیے میں نے دعا کی تھی اور تو نے آمین کہی تھی سے

اب میں یہ دیکھتا ہوں کہ بادل کا وہ ٹکڑا جو ہم دونوں پر سای من تھا تیرے ساتھ ساتھ چلا جاتا ہے اس کی وجہ کیا ہے ؟ مجھے اپنے بارے میں صحیح صحیح بتاؤ۔قصائی نے اپنی توبہ کا واقعہ سنایا ۔ قاصد نے کہا : اللہ کے نزدیک توبہ کرنے والےکی جو قدرو قیمت ہے وہ کسی دوسرے کی نہیں ہے

The post قصائی کا عشق ایک قصائی کو اپنی پڑوسی لڑکی سے عشق ہو گیا لڑکی کو گھر والوں نے appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d9%82%d8%b5%d8%a7%d8%a6%db%8c-%da%a9%d8%a7-%d8%b9%d8%b4%d9%82-%d8%a7%db%8c%da%a9-%d9%82%d8%b5%d8%a7%d8%a6%db%8c-%da%a9%d9%88-%d8%a7%d9%be%d9%86%db%8c-%d9%be%da%91%d9%88%d8%b3%db%8c-%d9%84%da%91%da%a9/

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home