Monday, 22 August 2022

ایک بادشاہ نے وزیر کے سامنے چار عورتوں کو کھڑا کیاپھر وزیر نے چاروں عورتوں کو باری باری

ایک بادشاہ نے وزیر کے سامنے چار عورتوں کو کھڑا کیاپھر وزیر نے چاروں عورتوں کو باری باری

ایک دفعہ ایک بادشاہ نے اپنے وزیر کو وزارت سے ہٹا دیا اور ایک شرط رکھ دی کہ اگر تم میرے ان سوالات کے جواب ٹھیک دو گے تو دوبارہ بحال کر دیے جاؤ گے ۔ پھر بادشاہ نے وزیر کے سامنے چار عورتوں کو کھڑا کیا جن کا ایک جیسا لباس اور قد بھی ایک جیسا ہی تھا ۔ بادشاہ نے کہا کہ ان میں سے ایک عورت کنواری ہے دوسری عورت شادی شدہ ہے تیسری عورت بچے کو دودھ پلانے والی ہے اور چوتھی حاملہ ہے ،

پھر بادشاہ نے وزیر سے کہا کہ ان کی حرکات سے اندازہ لگا کر بتاؤ کہ ان میں سے کون ی عورت کنواری ہے کون سی شادی شدہ ہے کون سی حاملہ ہے اور کون ی بچے کو دودھ پلانے والی ہے ۔ وزیر نے چاروں عورتوں کی حرکات کا غور سے معائنہ کیا اور ان سے گفتگو بھی کی ۔ پھر وزیر نے چاروں عورتوںکو الگ الگ کر کے بادشاہ کو ٹھیک ٹھیک بتا دیا کہ کون سی عورت کیا ہے ۔ بادشاہ حیران ہوا اور وزیر سے پوچھا کہ تجھے کیسے پتہ چلا ۔ وزیر نے کہا کہ میں نے کچھ اندازے لگاۓ اور خوش قسمتی سے وہ درست ثابت ہو گئے ۔ ایک عورت بار بار اپنے پیٹ پر کپڑا ٹھیک کر رہی تھی تو میں سمجھ گیا کہ یہ حاملہ ہے ، دوسری عورت بار بار اپنے سینے پر ہاتھ رکھ رہی تھی جیسے درد ہو رہا ہو ۔ میں نے اندازہ لگا لیا کہ یہ اپنے بچے کو دودھ پلانے والی ہے ۔

تیسری عورت سے جب میں نے گفتگو کی تو وہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہی تھی تو مجھے لگا کہ یہ شادی شدہ عورت ہے جبکہ چوتھی عورت سے جب میں نے گفتگو کی تو وہ نیچے ہی دیکھ کر مجھ سے بات کررہی تھی تو مجھے لگا کہ یہ عورت مرد سے گفتگو کرنے کی عادی نہیں ہے اور کنواری ہے ۔ بادشاہ نے کہا کہ تم میرے تمام سوالات کے جواب دینے میں کامیاب ہوۓ اس لیے تجھے وزارت پر بحال کیا جاتا ہے ۔

The post ایک بادشاہ نے وزیر کے سامنے چار عورتوں کو کھڑا کیاپھر وزیر نے چاروں عورتوں کو باری باری appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d8%a7%db%8c%da%a9-%d8%a8%d8%a7%d8%af%d8%b4%d8%a7%db%81-%d9%86%db%92-%d9%88%d8%b2%db%8c%d8%b1-%da%a9%db%92-%d8%b3%d8%a7%d9%85%d9%86%db%92-%da%86%d8%a7%d8%b1-%d8%b9%d9%88%d8%b1%d8%aa%d9%88%da%ba-%da%a9/

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home