Wednesday 7 September 2022

نامرد کی بیوی نے سہاگ رات کس طرح منائی

ایک صاحب کہتے ہیں کہ میری عادت تھی کہ میں روزانہ صبح فجر کے بعد قبرستان جا کر اپنے والد کی قبر پر حاضری دیتا تھا ایک روز جمعہ کے دن فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد میں قبرستان کیا قبرستان میں داخل ہوتے ہیں میں نے ایک بہت ہی شدد خوشبو محسوس کی ایسی خوشبو میں نے زندگی میں پہلے کبھی نہیں محسوس کی تھی ۔ خیر میں نے والد کی قبر پر حاضری

دی دعا کی تو قریب ہی ایک اور قبر دیکھی معلوم ہوتا تھا کہ ابھی یہ قبر نئی نئی تھی میں نے سوچا کہ اس قبر پر بھی فاتحہ خوانی کر لوں ۔ اس غرض سے میں اس قبر پر گیا میں نے وہ خوشبو اسی قبر پر محسوس کی ، میں نے قبر کی مٹی کو ہاتھ میں پکڑا تو پتہ چلا کہ یہ وہی خوشبو ہے جس نے مجھے بے چین کر رکھا ہے ، میں یہ دیکھ کر حیرت میں پڑ گیا کہ صاحب قبر کتنا

نیک ہے کہ اس کی قبر سے اتنی اچھی خوشبو آ رہی ہے میں واپس گھر کو لوٹا گھر گیا تو گھر والے بڑی حیرت سے میری طرف دیکھنے لگے اور پوچھنے لگے کہ کسی خوشبو فروش کے پاس سے ہو کر آۓ ہو اس قدر قیمتی اور شہد خوشبو تمہارے پاس سے آرہی ہے میں ان کے سوال پر بہت حیران ہوا میں نے کہا کہ میں تو کسی خوشبو فروش کے پاس نہیں گیا لیکن انہوں نے میری بات پر

یقین نہ کیا میں نے اپنے ہاتھ کو اپنے ناک کے قریب کیا تو میں نے وہی خوشبو محسوس کی جو قبرستان میں تھی ۔ اس پر میں بہت حیران ہوا کہ کئی مرتبہ ہاتھ دھونے پر بھی وہ خوشبو میرے ہاتھ سے نہ گئی ۔ اگلے روز پھر سے میں نہ چاہتے ہوۓ بھی قبرستان چلا گیا والد کی قبر پر حاضری دی اور بعد میں اس قبر کی طرف بڑھا پھر سے وہی خوشبو آ رہی تھی میں نے قبرستان

میں قبر کھودنے والے سے پوچھا کہ یہ کس کی قبر ہے اس نے بتایا کہ یہ ایک عورت کی قبر ہے یہ سن کر میرے دل میں تڑپ اٹھی کہ میں جان کر ہی رہوں گا کہ اس عورت نے ایسا کیا عمل کیا ہے جو اس کی قبر اس قدر مہک رہی ہے ۔ اس غرض سے میں اتوار والے دن پھر سے قبرستان کیا دیکھا کہ ایک بوڑھا آدمی اس قبر پر قرآن خوانی کر رہا تھا اور زار و قطار رو رہا تھا ۔ میں نے بھی

والد کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور جب وہ بوڑھا آدمی جانے لگا تو میں نے انہیں روکا اور کہا اگر آپ برا نہ مانے تو ایک بات پوچھ سکتا ہوں ؟ انہوں نے اجازت دی تو میں نے پوچھا یہ قبر کس کی ہے کیونکہ آپ یہاں رو رہے تھے تو سوچا آپ سے دریافت کر لوں ۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تم کیوں پوچھ رہے ہو میں نے خوشبو والی وجہ بتائی تو کہنے لگے کہ اس نے عمل

ہی ایسا کیا ہے کہ اللہ کو وہ بہت پسند آیا میں نے عرض کی کہ کیا میں وہی عمل جان سکتا ہوں کہ ایسا عمل کیا تھا کہ اس کی قبر اتنی خوشبو دار ہو گئی ۔ کہنے لگے کہ یہ میری بیوی کی قبر ہے اس نے تیس سال میرے ساتھ گندے ہیں ۔ میں تین بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا امی اور ابو کو میری شادی کا بہت شوق تھا جب میں کچھ کام کرنے لگا تو امی نے میری شادی اس سے کر دی ۔ شادی

کی پہلی رات میں نے اپنی بیوی کا گھونگھٹ اٹھانے سے پہلے اپنی پگڑی اس کے قدموں میں رکھ دی اور کہا کہ مجھے معاف کر دو میں تمہارا حق ادا نہیں کر سکتا ہوں اور ماں کی خوشی کی خاطر میں خود غرض ہو گیا تھا تمہاری خوشی کو نظر انداز کر دیا ۔ غرض یہ کہ میں نے اسے صاف صاف کہہ دیا کہ میں نا مرد ہوں تمہاری خواہشات کو پورا نہیں کر سکتا اگر تم چاہو تو مجھے چھوڑ کر

جا سکتی ہوں اس نے میری پڑی اٹھائی اور دوبارہ میرے سر پر رکھ دی اور کہا کہ جیسا بھی ہو اب آپ میرے شوہر ہیں مجھے آپ ہر حال میں قبول ہیں ۔ اس نے گھر والوں کی جلی کئی باتیں بھی سنیں اور بانجھ ہونے کے طعنے بھی سنے لیکن اس نے میرا پردہ رکھا اس نے سب کچھ سننے کے باوجود مجھ سے کوئی گلہ شکوہ یا شکایت نہیں کی یہ کہہ کر وہ زار و قطار رونے لگا اور کہنے لگا کہ

اس عورت کو کیوں نہ اللہ یہ مقام دیتا کہ اس نے سب کچھ سہنے کے باوجود میرا پردہ رکھا ۔ ایسی عورت جو اپنے مرد کا پردہ رکھے اور اس کا ساتھ دے اس کی قدر کرنے تو پھر ایسی عورت کا آخرت میں بہت اونچا مقام ہوتا ہے ۔

The post نامرد کی بیوی نے سہاگ رات کس طرح منائی appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d9%86%d8%a7%d9%85%d8%b1%d8%af-%da%a9%db%8c-%d8%a8%db%8c%d9%88%db%8c-%d9%86%db%92-%d8%b3%db%81%d8%a7%da%af-%d8%b1%d8%a7%d8%aa-%da%a9%d8%b3-%d8%b7%d8%b1%d8%ad-%d9%85%d9%86%d8%a7%d8%a6%db%8c/

Tuesday 6 September 2022

بہلول دانا اور بازار میں بیٹی فاحشہ لڑکی بازار کا منظر تھا

بہلول دانا اور بازار میں بیٹی فاحشہ لڑکی بازار کا منظر تھا

بغداد کا ایک بازار تھا اور ایک حلوائی صبح صبح اپنی دکان کو سجا رہا تھا کہ ایک فقیر آ نکلو اس نے لکڑی کے جوتے پہنے ہوۓ تھے حلوائی نے بابا جی سے کہا کہ بابا جی آؤ بیٹھو اور پھر اس نے گرم گرم دودھ نکال کر بابا جی کو دیا اور کہا کہ بابا جی پی اسے صبح کا وقت تھا بابا جی نے دودھ پیا اور اللہ کا شکریہ ادا کیا اور پھر اس حلوائی کا شکریہ ادا کر کے آگے چل پڑا ۔ بدر کا منظر

تھا اور ملکی ہلکی بارش ہو رہی تھی ۔ آگے ایک فاحشہ عورت اپنے یاد کے ساتھ بیٹھ کر موسم کا لطف لے رہی تھی کہ فقیر اپنی موج میں بازار سے گزرا لکڑی کے جوتوں سے کیچڑ کبھی دائیں کرتا اور کبھی بائیں ۔ اسی طرح ایک چھینٹا ڈ کر عورت کے کپڑوں پر جا گرا اس کے پاس بیٹھے اس کے یاد کو بہت غصہ آیا وہ اٹھا اور فقیر کے چہرے پر تھپڑ مار دیا اور کہا کہ فقیر بنے

پھرتے ہو چلنے کی بھی تمیز نہیں قیمتی لباس خراب کر دیاد فقیر نے آسان کی طرف دیکھا اور ہنس کر کہا کہ مالک تو بھی بڑا بے نیاز ہے کہیں سے دودھ پلواتا ہے تو وہ عورت حجت ہے یہ کہہ کہیں سے تھپڑ مرواتا ہے یہ کہہ کر وہ آگے چل دیے ۔ ۔ سے اس کا پاؤں ‘ پھسلا اور وہ سر کے بل گر پڑی چوٹ کچھ ایسی لگی کہ موقع پر ہی مر گئی ، شور مچ گیا کہ فقیر نے کوئی بد دعا

دی تھی آسمان کی طرف دیکھا تو یہ قیمتی جان چلی گئی ۔ فقیر کو پکڑ کر لایا گیا اور کہا کہ فقیر بنے پھرتے ہو اور حوصلہ بھی نہیں رکھتے تمہاری بد دعا سے عورت کی جان چلی گئی ۔ فقیر نے جواب دیا کہ میں نے تو کوئی بد دعا نہیں دی جب لوگوں نے ضد کی تو فقیر نے کہا کہ سچ بات پوچھتے ہو تو میں نے کوئی بد دعا نہیں دی ۔ یہ اصل میں یدوں یادوں کی لڑائی ہے لوگوں نے پوچھا کہ وہ کیسے بزرگ کہنے لگے کہ میں

زر رہا تھا تو کیچڑ کا ایک چھینٹا اس عورت کے لیاں ؟ پڑا تو اس کے یاد کو بہت غصہ آیا اس نے مجھے تھپڑ ملا تو پھر میرے یاد کو بھی غصہ آ گیا اور فاحشہ عورت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ۔ وہ فقیر کوئی اور نہیں بہلول دانا تھے میری اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں اپنے بزرگوں کا ادب کرنے کی توفیق عطا کرے آمین ۔

The post بہلول دانا اور بازار میں بیٹی فاحشہ لڑکی بازار کا منظر تھا appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d8%a8%db%81%d9%84%d9%88%d9%84-%d8%af%d8%a7%d9%86%d8%a7-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%a8%d8%a7%d8%b2%d8%a7%d8%b1-%d9%85%db%8c%da%ba-%d8%a8%db%8c%d9%b9%db%8c-%d9%81%d8%a7%d8%ad%d8%b4%db%81-%d9%84%da%91%da%a9/

دنیا کا خوبصورت ترین لفظ اللہ دنیا کا میٹھا ترین نام محمدﷺ دنیا کی مکمل ترین کتاب قرآن

بسم اللہ الرحمن الرحیمالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہالشیخ سالم الطویل حفظہ اللہ نے ایک دفعہ مسجد میں بیٹھے مسلمانوں سے پوچھا، انکی تمام گفتگو کا مفہوم اردو ترجمہ:طیب (اچھا): ایک سوال ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ مشکل نہیں. اللہ کا کیا مطلب ہے؟(مجلس میں بیٹھے لوگ خاموش ہیں)کیا آپ سنجیدہ ہیں؟ اے مسلمانوں آپ کو اللہ کا مطلب نہیں معلوم؟ اللہ کا کیا مطلب ہے، اے مسلمانوں (اگر کسی خاص وقت میں) ایک کافر رکے اور کہے آپ کس کی عبادت کرتے ہیں؟ آپ کہو گے: میں اللہ کی عبادت کرتا ہوں. وہ پوچھے اللہ کا کیا مطلب ہے؟ لفظ اللہ، اسکا کیا مطلب ہے ….؟

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم (570ء) میں ربیع الاول کے مبارک مہینےمیں مکہ میں پیدا ہوئے۔ آپ ﷺ کی پیدائش پر معجزات نمودار ہوئے جن کا ذکر قدیم آسمانی کتب میں تھا۔ مثلاً آتشکدہ فارس جو ہزار سال سے زیادہ سے روشن تھا بجھ گیا۔ مشکوٰۃ کی ایک حدیث ہے جس کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ‘ میں اس وقت بھی نبی تھا جب آدم مٹی اور پانی کے درمیان تھے۔میں ابراہیم علیہ السلام کی دعا، عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت اور اپنی والدہ کا وہ خواب ہوں جو انہوں نے میری پیدائش کے وقت دیکھا اور ان سے ایک ایسا نور ظاہر ہوا جس سے شام کے محلات روشن ہو گئے۔

عربی زبان میں لفظ “محمد” کے معنی ہیں ‘جس کی تعریف کی گئی۔ جسکی عظمت شان مقام رفعت درجات ، نعت ، حمد کی کوئی حد نہ ہو اسے محمد کہتے ہیں – یہ لفظ اپنی اصل حمد سے ماخوذ ہے جسکا مطلب ہے تعریف کرنا۔ یہ نام آپ کے دادا حضرت عبدالمطلب نے رکھا تھا۔سرکار دوعالم و خاتم النبین کی ذات کی تعریف الفاظ احاطہ نہیں کر سکتے- آپکی شان جیسا کوئی نہیں آیا اور نہ ہی کبھی آئے گا- محمّد ﷺ رسول اللہ تمام نبیوٌں کےسردار ہیں-۔

درود و سلام پیارے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جن پر ہم ہماری آل اولاد ہمارے والدین اور سب قربان۔وہ کام ہے جیسے اللہ عزوجل نے قرآن میں فرمایا “بے شک اللہ اور ملائکہ (تمام) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے ہیں تو اے ایمان والوں تم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے رہو۔“ہم سب رحمت کے بے حد محتاج. دنیا میں بھی، مرتے وقت بھی، قبر میں بھی. اور حشر میں بھی. جہاں ہمیں’’رحمت‘‘ مل جاتی ہے، ہم کامیاب ہوجاتے ہیں. اورجہاںرحمت سے محرومی. وہاںعذاب ہی عذاب، زحمت ہی زحمت. قرآن پاک ہمارے لئے. ایک عظیم رحمت کا اعلان فرما رہا ہے.۔

وَمَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ ﴿انبیائ:۷۰۱﴾اے نبی محمد﴿ ﷺ﴾ ہم نے آپ کو تمام جہان کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے.آپ ﷺ کی ذات بھی رحمت ہے اور آپ ﷺ کی صفات بھی رحمت. آپ ﷺ کے اقوال بھی رحمت اور آپ ﷺ کے افعال بھی رحمت. آپ ﷺ موجود تھے تب بھی رحمت اور اب پردہ فرما گئے تب بھی رحمت.’’رحمت‘‘ حضرت آقا مدنی ﷺ کی لازمی صفت. اور آپ ﷺ کی پہچان ہے. اورآپ ﷺ کا ہر عمل رحمت ہے. حضرت آقا محمد مدنی ﷺ صرف’’رحمت‘‘ ہی نہیں. بلکہ ’’رحمۃ للعالمین‘‘ ہیں. یعنی تمام جہان والوں کے لئے رحمت. وہ انسان ہوں یا جنات. حیوانات ہوں یا نباتات. سمندر ہوں یا جمادات. وہ زمین ہوں یا آسمان. آپ ﷺ ان سب کے لئے’’رحمت‘‘ ہیں. اﷲ تعالیٰ کی سب سے بڑی رحمت.۔

آپ کا نام بھی’’رحمت‘‘ اور آپ کا دین بھی ’’رحمت‘‘. جو آپ ﷺ سے جتنا قریب وہ اسی قدر زیادہ رحمت کا مستحق. اور جو آپ سے جتنا دور اور محروم وہ رحمت سے اسی قدر محروم. ارے جس کو رحمت پانی ہو وہ حضرت آقا مدنی ﷺ کی غلامی میں آجائے۔حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمارے لئے اپنے کئی اسماء گرامی بیان کئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں محمد ہوں اور میں احمد ہوں اور مقفی (بعد میں آنے والا) اور حاشر (جس کی پیروی میں روزِ حشر سب جمع کئے جائیں گے) ہوں اور نبی التوبہ، نبی الرحمہ ہوں۔ مسلم شریفہے یہ جاننے کے لیے کہ اللہ کا کیا مطلب۔

) قرآن کی کا متن یعنی اس کے بعینہ وہ الفاظ جو اللہ رب العزت نے حضرت جبرئیل علیہ السلام کے واسطہ سے یا وحی کے کسی اور طریق سے نبی آخرالزماں صلى الله عليه وسلم پر نازل کئے، آپ صلى الله عليه وسلم پر جب وحی نازل ہوتی، تو آپ فوراً کاتبین وحی میں سے کسی سے کتابت کروالے لیتے، پھر صحابہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم کی زبانِ اقدس سے بھی اُسے سنتے، اور جو تحریر کیا ہوا ہوتا، اُسے بھی محفوظ کرلیتے، اس طرح ۲۳/سال تک قرآن، نزول کے وقت ہی لکھا جاتا رہا،۔

صحابہ نے اسے حفظ بھی یاد کیا، کیوں کہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے اس کے حفظ کی بڑی فضیلتیں بیان کی ۔ ایک روایت کے مطابق صحابہ میں سب سے پہلے حفظِ قرآن مکمل کرنے والے حضرت عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ ہیں۔دورِ نبوی صلى الله عليه وسلم کے بعد دورِ ابی بکر میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ، اور دیگر صحابہ کے کے مشورے سے اس کی تدوین عمل میں آئی، یعنی اس کو یکجا کر لیا گیا اور دورِ عثمانی میں اس کی تنسیخ‘ عمل میں آئی، یعنی اس کے مختلف نسخے بناکر کوفہ، بصرہ، شام، مکہ وغیرہ جہاں جہاں مسلمان آباد تھے بھیج دیے گئے، یہ تو تحریری صورت میں حفاظت کا انتظام ہوا، ا س کے علاوہ اس کو لفظ بلفظ یاد کرنے کا التزام کیا گیا، وہ الگ۔ اس طرح قرآن سینہ و سفینہ دونوں میں مکمل لفظاً محفوظ ہوگیا، اور یہ سلسلہ نسلاً بعد نسلٍ آج بھی جاری ہے، قیامت تک جاری رہے گا، انشاء اللہ، اللہم اجعل القرآن ربیع قلوبنا و جلاء اعیننا.۔

(۲) جہاں اللہ رب العزت نے اس کے متن کی حفاظت کی، وہیں اس کے معنی و مفہوم اور مراد کی حفاظت کا بھی انتظام کیا، اس لیے کہ صرف الفاظ کا محفوظ ہونا کافی نہیں تھا، کیوں کہ مراد اور معنی اگر محفوظ نہ ہو، تو ا س کی تحریف یقینی ہوجاتی ہے، کتب سابقہ کے ساتھ کچھ ایسا ہی ہوا، کیوں کہ اس کے الفاظ اگرچہ کچھ نہ کچھ محفوظ رہے، مگر اس کے معانی و مفہوم تو بالکل محفوظ نہ رہے، اس لیے کہ انہوں نے اپنے انبیاء علیہم السلام کے اقوال و افعال و اعمال کو محفوظ رکھنے کا کوئی انتظام نہ کیا، جس کے نتیجہ میں الفاظ محفوظہ بھی کارگر ثابت نہ ہوسکے، مثلاً عیسائی مذہب ان کا کہنا ہے کہ ہمیں دو اصولوں کی تعلیم دی گئی، اور ہم اس کے علمبردار ہیں: نمبر ایک عدل و انصاف۔ نمبردو محبت و الفت۔ مگر اگر آپ، ان سے دریافت کریں کہ عدل و انصاف کس کو کہتے ہیں، تو وہ اس کا مفہوم نہیں بیان کرسکتے۔ یہی حال محبت کا ہے۔

اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس عدل اور محبت کی پرواہ کیے بغیر لاکھوں نہیں، کروڑوں انسانوں کو عیسائیت کے فروغ کی خاطر قتل کر دیا گیا، اور یہ سلسلہ ابھی تک تھما نہیں۔ اسی طرح یہودیت کی اصل بنیاد اس اصول پر ہے،کہ تم اپنے پڑوسی کے لیے وہی پسند کرو،جو اپنے لیے پسند کرو۔ لیکن اگر آپ یہود کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا،کہ انہوں نے اپنے پڑوسیوں کو جتنا ستایا، اتنا دنیا میں کسی نے اپنے پڑوسیوں کو نہیں ستایا ہوگا، اور اب بھی اس کا سلسلہ جاری ہے، جو اسرائیل کی جارحیت سے عیاں ہے، مگر اسلام، الحمد للہ سنت نبوی کے پورے اہتمام کے ساتھ محفوظ رہنے کی وجہ سے،۔

قرآن کی تعلیمات پر مکمل طور پر محفوظ چلا آرہا ہے۔ اس طرح اللہ نے سنتِ رسول جس کو احادیث رسول صلى الله عليه وسلم بھی کہا جاتا ہے، کے ذریعہ معانی و مفاہیم اور مراد الٰہی کو محفوظ رکھنے کا انتظام کیا۔ اس لیے کہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے قرآن کی جو تفسیر کی، جسے ”تفسیر بالمأثور“کہا جاتا ہے، جس پر امام سیوطی، امام ابن کثیر وغیرہ، بے شمار علماء نے تفسیر یں لکھیں، اور ہر آیت کی تفسیر، حدیث رسول سے کرکے دکھائی، وہ درحقیت اللہ ہی کی جانب سے ہے، کیوں کہ قرآن نے اعلان کیا ہے ”ان علینا بیانہ“ ( سورة القیٰمة: پ۲۹/۱۹)یعنی اس قرآن کی تفسیر بھی ہم نے اپنے ذمہ لے لی ہے۔ا یک جگہ پر”جمعہ وقرآنہ“ ہے، ایک جگہ ارشاد ہے ”وما ینطق عن الہویٰ ان ہو الا وحی یوحی“ آپ صلى الله عليه وسلم کوئی بات اپنے جی سے نہیں کرتے، بلکہ وحی خدا وندی ہی ہوتی ہے :۔

The post دنیا کا خوبصورت ترین لفظ اللہ دنیا کا میٹھا ترین نام محمدﷺ دنیا کی مکمل ترین کتاب قرآن appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d8%af%d9%86%db%8c%d8%a7-%da%a9%d8%a7-%d8%ae%d9%88%d8%a8%d8%b5%d9%88%d8%b1%d8%aa-%d8%aa%d8%b1%db%8c%d9%86-%d9%84%d9%81%d8%b8-%d8%a7%d9%84%d9%84%db%81-%d8%af%d9%86%db%8c%d8%a7-%da%a9%d8%a7-%d9%85%db%8c/

جن عورتوں کے شوہر ملک سے باہر ہوتے ہیں وہ عورتیں ہمیشہ کیا کرتی ہیں،جانیں بڑے رازکی بات

جن عورتوں کے شوہر ملک سے باہر ہوتے ہیں وہ عورتیں ہمیشہ کیا کرتی ہیں،جانیں بڑے رازکی بات

جب کسی سے محبت ہونے لگے تو صدقہ دیا کریں۔ محبت ہوگی تو مل جا ئے گی بلا ہو گی تو ٹل جا ئے گی۔ جہاں محبت ہو وہاں عیب نہیں دیکھے جاتے اور جہاں عیب دیکھے جاتے ہوں وہاں محبت نہیں ہوتی۔ لوگوں کو کھونے سے نہ ڈرو، ڈرو اس بات سے کہیں تم لوگوں کو خوش کرتے کرتے خود کو نہ کھو دو۔ پرندے اپنے پاؤں اور انسان اپنی زبان کی وجہ سے جال میں پھنستے ہیں۔ گفتگو میں نرمی اختیار کرو۔ کیونکہ لہجے کا اثر الفاظ سے زیادہ ہوتا ہے۔

زمین کے سفر میں اگر کوئی چیز آسمانی ہے تو وہ محبت ہے ۔ کبھی سوچا ہے گندے پر اٹھانے والے مٹی میں ملا دیتے ہیں۔ اپنے خیالوں کی حفاظت کرو۔ کیو نکہ یہ تمہارے الفاظ بن جاتے ہیں اپنے لافاظ کی حفاظت کرو۔ کیو نکہ یہ تمہارے اعمال بن جاتے ہیں اپنے اعمال کی حفاظت کرو کیو نکہ یہ تمہارا کردار بن جاتا ہے اپنے کردار کی حفاظت کرو کیو نکہ یہ تمہار ی پہچان بن جا تا ہے۔ بے عزتی کا جواب اتنی عزت سے دیں کہ سامنے والا خود ہی شر مندہو جائے۔ گہری باتیں سمجھنے کے لیے گہرا ہو نا پڑتا ہے اور گہرا ہونے کے لیے گہری چوٹیں کھانی پڑتی ہیں۔ اچھی کتابیں اور اچھے لوگ فوراً سمجھ نہیں آ تے انہیں سمجھنا پڑتا ہے۔ آنسو ؤں کا جاری نہ ہونا دل کی سختی کی وجہ سے ہے

۔دل کی سختی گناہوں کی کثرت کی وجہ سے ہے گناہوں کی کثرت موت کو بھلانے کی جوہ سے ہے موت سے غفلت لمبی امیدوں کی وجہ سے ہے لمبی امیدیں دنیا کی محبت کی وجہ سے ہیں دنیا سے محبت ہر گناہ کی جڑ ہے۔ یاد کرتا ہے کون یہاں کسی کوبھلا؟ خدا کو بھول جانے والے خدا کی قسم کسی کے نہیں ہوتے۔ جن عورتوں کے شوہر شہر سے باہر یا ملک سے با ہر نو کری کرتے ہیں۔ اور بلا وجہ اپنے شوہروں کو فون کر کے تنگ کرتی رہتی ہیں گھر کی چھوٹی چھوٹی بات مرچ مصالحہ لگا کرا ن تک پہنچاتی ہیںایسی عورتیں یہ یاد رکھیں کہ ان کے شوہر خوشی سے باہر نہیں رہتے اپنے گھر والوں کو خوشیاں اور سہو لتیں فراہم کرنے کے لیے گئے ہیں اگر اسے کوئی خوشی کی خبر نہیں سنا سکتی تو فضول اور بے مقصد لڑائ

The post جن عورتوں کے شوہر ملک سے باہر ہوتے ہیں وہ عورتیں ہمیشہ کیا کرتی ہیں،جانیں بڑے رازکی بات appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d8%ac%d9%86-%d8%b9%d9%88%d8%b1%d8%aa%d9%88%da%ba-%da%a9%db%92-%d8%b4%d9%88%db%81%d8%b1-%d9%85%d9%84%da%a9-%d8%b3%db%92-%d8%a8%d8%a7%db%81%d8%b1-%db%81%d9%88%d8%aa%db%92-%db%81%db%8c%da%ba-%d9%88/

مراثی اور مولوی کی مزاحیہ کہانی

مراثی اور مولوی کی مزاحیہ کہانی

میراثی نے اونچی آواز میں کہا : ” مولوی صاحب چوری کی بھینس آپ کے باڑے سے نکل آئی ہیں “ ۔ مولوی صاحب نے گھبرا کر اوپر دیکھا اور سکتے کے عالم میں دیر تک میراثی کی طرف دیکھتے رہے ۔ پنچائیت نے بھی ایک دوسرے کی طرف دیکھنا شروع کر دیا ۔ لوگ اٹھے اور آہستہ آہستہ محفل سے

شروع کر دیا ۔ لوگ اٹھے اور آہستہ آہستہ محفل سے غائب ہونے لگے ۔ میراثی پیغام دینے کے بعد واپس چلا گیا ۔ مولوی صاحب خفگی اور شرمندگی میں ڈوبتے چلے گئے ۔ یہ کیفیت قدرتی تھی ۔ ہم جس خطے میں رہ رہے ہیں وہاں مولوی صاحبان عزت اور ایمانداری کا نشان ہوتے ہیں ۔ یہ لوگوں کو نماز بھی پڑھاتے ہیں ، ان کے کلمے بھی سیدھے کرتے ہیں

ان کے جنازے بھی ادا کرتے ہیں اور ان کے چھوٹے بڑے تنازعے بھی نمٹاتے ہیں ۔ آپ اندازا کیجئے اس ماحول میں گاؤں کے واحد مولوی صاحب پر چوری کا الزام لگ جاۓ اور وہ الزام بھی گاؤں کی پنچائیت میں سینکڑوں لوگوں کے سامنے لگایا جاۓ تو مولوی صاحب کی کیا حالت ہو گی ؟ ان مولوی صاحب کے ساتھ بھی یہی ہوا ۔ وہ پنچائیت

میں بیٹھے تھے ۔ لوگوں کے تنازعوں کا فیصلہ کر رہے تھے میراثی آیا اور مولوی صاحب کی عزت مٹی میں رول دی لوگ اٹھ کر گھروں کو چلے گئے ۔ مولوی صاحب سر پکڑ کر بیٹھے رہے میراثی تھوڑی دیر بعد ہانپتا کانپتا واپس آیا ۔ مولوی صاحب کے دونوں پاؤں ے اور روتے روتے کہا ” مولوی صاحب مجھے معاف کر دیں ، چوری کی بھینس آپ کے باڑے سے س

نہیں نکلی ، وہ آپ کے ہمسائے نے چوری کی تھی اور وہ وہیں سے برآمد ہوئی ، مجھ سے غلطی ہو گئی میں اب گھر گھر جا کر آپ کی صفائی پیش کروں گا ‘ ‘ مولوی صاحب دیر تک میراثی کو خالی خالی نظروں سے دیکھتے رہے اور پھر آہستہ سے بولے ” نور دین ! تم اب جو بھی کر لو ، میں علاقے میں چور بن چکا ہوں ۔ لوگ مجھے باقی زندگی

چور مولوی ہی کہیں گے ،، میراثی نے مولوی صاحب سے اتفاق نہیں کیا لیکن مولوی صاحب کی بات حقیقت تھی ۔ ، دنیا میں سب سے قیمتی چیز انسان کی عزت ہوتی ہے یہ اگر ایک بار داغدار ہو جاۓ تو یہ دوبارہ صاف نہیں ہوتی ۔ اسلئے لوگوں پر الزام اچھالنے سے پہلے ہزار بار سوچ لیا کرو

The post مراثی اور مولوی کی مزاحیہ کہانی appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d9%85%d8%b1%d8%a7%d8%ab%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d9%85%d9%88%d9%84%d9%88%db%8c-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%b2%d8%a7%d8%ad%db%8c%db%81-%da%a9%db%81%d8%a7%d9%86%db%8c/

ग्रेस केली की पोती एक असली सुंदरता बनने के लिए बड़ी हो गई है

मोनाको की सबसे छोटी बेटी की राजकुमारी स्टेफ़नी और पुराने हॉलीवुड नायक, केमिली गॉटलिब की पोती ग्रेस केली न केवल एक सेलिब्रिटी हैं, बल्कि शाही परिवार की सदस्य भी हैं। दैनिक जीवन की तस्वीरों में, केमिली का एक बहुत ही सामान्य इंस्टाग्राम अकाउंट भी है जहाँ उनकी प्रसिद्ध दादी के साथ उनकी समानता निर्विवाद है।

अपने नाजुक चेहरे की विशेषताओं, गहरी नीली आँखों और सुनहरे बालों के लिए जानी जाने वाली, ग्रेस केली ने इस दुर्लभ सुंदरता को अपनी पोती को दिया, जिसे उनके अनुयायी प्यार करते हैं।

केमिली का जन्म 15 जुलाई 1998 को मोनाको की स्टेफ़नी और शाही अंगरक्षक जीन रेमंड गोटलिब के परिवार में राजकुमारी की सबसे छोटी संतान के रूप में हुआ था, जिनके पितृत्व को कई वर्षों तक गुप्त रखा गया था। केमिली अपनी और अपने पिता की तस्वीरें अपनी वेबसाइट पर स्वतंत्र रूप से पोस्ट करती हैं।

अपनी मौसी के साथ केमिली भी क्यूट थ्रोबैक तस्वीरें शेयर करती हैं। वह सिंहासन के उत्तराधिकारी के लिए कतार में नहीं है क्योंकि केमिली के माता-पिता की कभी शादी नहीं हुई थी। इसके बावजूद, मोनाको के दादा, रेनियर III के राजकुमार के साथ उसकी बहुत मधुर मित्रता है।

केमिली को अपनी दादी की तरह जानवरों से गहरा लगाव है। बाघों के बच्चे को पालने में मदद करने के लिए, उसने थाईलैंड के लिए उड़ान भरी और अपने बाघ शावकों की सबसे प्यारी तस्वीरें साझा कीं। केमिली हाथियों की भी पूजा करती है। 2016 में, उन्होंने श्रीलंका के पिन्नावाला हाथी अनाथालय का दौरा किया।

© gettyimages.com, © कैमिलरोज़गोटलिब / इंस्टाग्राम

युवा स्टार को दूसरों का समर्थन करने और परोपकारी कार्यक्रमों में भाग लेने की क्षमता भी विरासत में मिली, जैसे मोनाको फाइट एड्स जैसी धर्मार्थ पहलों में भाग लेना।

© एवरेट संग्रह / पूर्वी समाचार, © कैमिलरोज़गोटलिब / इंस्टाग्राम

अब युवा शाही सितारा 21 वर्ष का है, कॉलेज में पढ़ रहा है, भ्रमण का आनंद ले रहा है, और दोस्तों के साथ घूम रहा है जैसे कोई सामान्य युवा वयस्क होगा। उनके 60,000 से अधिक प्रशंसक, उनकी प्राकृतिक सुंदरता की प्रशंसा करते हुए और उनका नाम “लिटिल ग्रेस केली” रखते हैं, इन छवियों पर बहुत गर्म शब्दों के साथ टिप्पणी करते हैं।

सुंदरता वास्तव में विरासत में मिली हो सकती है, यह पता चला है क्योंकि पोते अक्सर अपने दादा-दादी की तरह ही प्यारे होते हैं। क्या सोच रहे हो?

पूर्वावलोकन फोटो क्रेडिट एवरेट संग्रह / पूर्वी समाचार, कैमिलरोज़गोटलिब / इंस्टाग्राम

The post ग्रेस केली की पोती एक असली सुंदरता बनने के लिए बड़ी हो गई है appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%e0%a4%97%e0%a5%8d%e0%a4%b0%e0%a5%87%e0%a4%b8-%e0%a4%95%e0%a5%87%e0%a4%b2%e0%a5%80-%e0%a4%95%e0%a5%80-%e0%a4%aa%e0%a5%8b%e0%a4%a4%e0%a5%80-%e0%a4%8f%e0%a4%95-%e0%a4%85%e0%a4%b8%e0%a4%b2%e0%a5%80/

‘Death On The Nile’ moving forward with Armie Hammer in spite of scandal

A new trailer has been released for Disney‘s Death On The Nile, which still stars Armie Hammer in spite of multiple accusations of sexual and emotional abuse made against him.

The Agatha Christie adaptation is the latest directorial effort from Kenneth Branagh, and sees Hammer star opposite Branagh, Gal Gadot, Tom Bateman and Letitia Wright.

He plays Simon Doyle, husband to Gadot’s moneyed Linnet Ridgeway-Doyle. Watch the newly-released trailer below.

Allegations against Hammer first surfaced in early 2021, when social media allegations caused him to drop out of shooting Shotgun Wedding opposite Jennifer Lopez.

Further accusations followed, and in March, when the actor was accused of rape by a woman named Effie, who said she “thought that [Hammer] was going to kill me”.

He has since been dropped by his agent and publicist, and he was cut from every project in development that he had ties with. He reportedly checked into a rehabilitation treatment centre in June to seek help for “drug, alcohol and sex issues,” according to Vanity Fair.

According to The Hollywood Reporter, Disney considered several options when the accusations broke regarding Hammer, which included reshooting the movie with a new star who could replace Hammer’s character, according to a source.

However, it was claimed that this option wasn’t feasible for a film of this scale, because of the pandemic and the ensemble cast. Gathering all the actors back together would have been near-to-impossible due to COVID.

The distributor’s decision to commit to a full theatrical release, according to THR, is to honour the large cast and crew involved in the film, a source said.

Death On The Nile is due to hit cinemas on February 11.

The post ‘Death On The Nile’ moving forward with Armie Hammer in spite of scandal appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/death-on-the-nile-moving-forward-with-armie-hammer-in-spite-of-scandal/

Monday 5 September 2022

ہمبستری کے وقت لڑکی کو درد کیوں ہوتا ہے

ہمبستری کے وقت لڑکی کو درد کیوں ہوتا ہے

سوال :قربت کے دوران مجھے بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے ۔ ایسا کوئی نسخہ بتادیں یا دوا بتائیں جس سے اس تکلیف ختم کیا جاسکے ۔ آپ یہ یاد رکھیں یہ تکلیف کا ہونا اور درد ہونا اسی وجہ سے ہوتا ہے جب عورت خود کو پاکیزہ رکھتی ہے اپنے آپ کو پاک

رکھتی ہے آپ جوانی کو پاک رکھتی ہے اور شوہر اس کے ساتھ فعل کرتا ہے اسی لیے درد ہوتا ہے اسی لیے تکلیف بھی ہوتی ہے کیونکہ پہلے سے ہاتھ کے ذریعے اپنی ش۔ہوت پوری نہیں کی ہوتی ہے کسی نامحروم شخص کیساتھ ن۔اج۔ائز تعلق قائم نہیں کیا ہوتا یہ آپ کیلئے اچھی بات ہے ۔ رہی بات یہ کہ تکلیف کم ہونی چاہیے زیادہ نہ ہو تو اس کیلئے شوہر سے یہ کہیں کہ دوسری چیزوں کا استعمال کریں جیسا کہ تیل وغیرہ ۔ علماء وفقہاء بھی یہی فرماتے ہیں کہ ہر وہ چیز جو عورت کو تک۔لیف دے

مرد اس چیز سے اجتن۔اب کرے اس کا مطلب یہ نہیں کہ شوہر قربت کرنا ہی چھوڑ دے یا آپ شوہر سے یہ کہیں قربت نہ کی جائے آپ اس چیز سے بھاگیں نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگیں کہ اللہ پاک آپ اس درد سے چھٹک۔ارہ عطاء کرے کبھی کبھی غذا کی کمی اچھی غذا نہ لینے پر بھی تکلیف کی زیادتی ہوتی ہے کم عمری کیوجہ تکلیف زیادہ ہوتی ہے مرد کو چاہیے مرد پہلے بیوی کو بہلائے اس سے پیار محبت کی باتیں کرے ۔تاکہ جب وہ یہ فعل کرے بیوی کو تکلیف نہ ہو عورتوں کیلئے یہ پیغام ہے

کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملے ہوئے حکم کے طور پر آپ اس چیز کو قبول کریں۔ اللہ پاک آپ کو اس تکلیف پر اجروثواب عطاء کریں گے۔ اگر کوئی شخص سوتے میں ناپاک ہوجائے کیا اس پر غسل ضروری ہے کیا وہ اس حالت میں کھ۔اپی سکتا ہے۔ اگر کسی چیز کو ہاتھ لگا دے تو وہ ن۔اپاک ہوجائیگی ۔ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص سوتے میں ن۔اپاک ہوجائے تو اس پر غسل فرض ہوجاتا ہے ۔ غسل فرض ہو تو اس حالت میں کھانا پینا جائ۔ز ہے ۔ ہاتھ صاف کرکے کسی چیز کو ہاتھ لگایا جائے

تو وہ ناپاک نہیں ہوتی ۔ اسی طرح ایک سوال ہے کہ قربت کے بعد کیا عورت پر بھی غسل ج۔ناب۔ت واجب ہوتا ہے ۔ مرد وعورت دونوں پر غسل واجب ہے اسی طرح ایک اورسوال ہے کہ خواب میں اپنے آپ کو ن۔اپاک حالت میں دیکھے حیض وغیرہ غسل فرض ہوجاتا ہے یا پھر وضو سے نماز ہوجائیگی۔ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ محض خواب میں خود کو ناپاک دیکھنے سے غسل واجب نہیں ہوتا جب تک جسم پر کوئی نج۔است ظاہر نہ ہو۔ اسی طرح ایک سوال ہے کہ جب عورت کے ہاں بچہ پیدا ہوتا ہے

کیا اسی وقت غسل کرنا واجب ہے ہم نے سنا ہے۔ کہ اگر عورت غسل نہ کرے گی تو اس کا کھانا پینا حرام اور گ۔ناہ ہے ۔ حیض ونفاس والی عورت کا کھانا کھانا جائز ہے جب تک وہ پاک نہ ہوجائے اس پر غسل فرض نہیں ہے یہ خیال بلکل غلط ہے کہ بچہ پیدا ہونے کے بعد اسی وقت غسل کرنا واجب ہے جب ب۔ل۔ڈ بند ہوجائے اس کے بعد غسل واجب ہوگا ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء فرمائے اس کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطاء فرمائے

The post ہمبستری کے وقت لڑکی کو درد کیوں ہوتا ہے appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%db%81%d9%85%d8%a8%d8%b3%d8%aa%d8%b1%db%8c-%da%a9%db%92-%d9%88%d9%82%d8%aa-%d9%84%da%91%da%a9%db%8c-%da%a9%d9%88-%d8%af%d8%b1%d8%af-%da%a9%db%8c%d9%88%da%ba-%db%81%d9%88%d8%aa%d8%a7-%db%81%db%92/

अनुराग कश्यप ने एक प्रशंसक को स्कूल किया जिसने उन्हें उनकी असफल शादियों के लिए ट्रोल किया

अनुराग कश्यप बॉलीवुड के सबसे विवादित निर्देशकों में से एक हैं। हालांकि निर्देशक को उनकी फिल्मों के लिए प्यार किया जाता है, लेकिन वह अक्सर अपनी राय के कारण खुद को आलोचनाओं और ट्रोलिंग का शिकार पाते हैं। हालांकि अनुराग कश्यप चुपचाप ट्रोलिंग की आग को सहने वाले नहीं हैं. वह इसे ट्रोलर्स को वापस देने की कला जानते हैं।



कुछ महीने पहले, अनुराग कश्यप ने एक ट्रोल को स्कूल किया, जिसने उनकी असफल शादियों के लिए उनका मजाक उड़ाने की कोशिश की। अनवर्स के लिए, अनुराग ने पहले फिल्म एडिटर आरती बजाज से शादी की थी, जिनसे उनकी बेटी आलिया और अभिनेता कल्कि कोचलिन हैं। उनका वैवाहिक जीवन काफी उथल-पुथल भरा रहा है क्योंकि उनकी दोनों शादियां असफल रहीं।

एक ट्विटर यूजर ने उनके एक ट्वीट का जवाब देते हुए उनकी असफल शादियों पर तंज कसा और लिखा कि निर्देशक अपनी पत्नी को संभाल नहीं पा रहे हैं। उन्होंने लिखा है:

“Ek biwi nahi sambhli, chale hai gyaan baatne (आप एक पत्नी को संभाल नहीं सकते थे, फिर भी आप ज्ञान देने की कोशिश कर रहे हैं)।”

ट्वीट ने जल्द ही अनुराग कश्यप का ध्यान आकर्षित किया, जो ट्विटर यूजर को करारा जवाब देने आए। अपने जवाब में, अनुराग कश्यप ने ट्विटर उपयोगकर्ता को यह बताकर स्कूली शिक्षा दी कि उनकी पत्नी उनकी दासी नहीं थी, जब दोनों के बीच बात नहीं बनी तो वह चली गईं। उन्होंने लिखा है:

“Auraton ko sambhalna nahi padta, woh khud ko sambhal sakti hai aur tumko aur tumhare khandaan ko bhi. Jab nahi jama, woh chali gayi. Ghulam nahi thi kisi ki, ki main baandh ke rakhta. Baaki aapka mahaul theek hai na (Women do not need to be handled, they can handle themselves as well as you and your entire family. When it did not work out between us, she left. She was not some slave that I would keep her tied up. So, how are things with you)?”

यहां देखें ट्वीट:

The post अनुराग कश्यप ने एक प्रशंसक को स्कूल किया जिसने उन्हें उनकी असफल शादियों के लिए ट्रोल किया appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%e0%a4%85%e0%a4%a8%e0%a5%81%e0%a4%b0%e0%a4%be%e0%a4%97-%e0%a4%95%e0%a4%b6%e0%a5%8d%e0%a4%af%e0%a4%aa-%e0%a4%a8%e0%a5%87-%e0%a4%8f%e0%a4%95-%e0%a4%aa%e0%a5%8d%e0%a4%b0%e0%a4%b6%e0%a4%82%e0%a4%b8/

میرے ابا کو سب پتا تھا کہ بیٹی جوان ہوچکی ہے کئی دفعہ ابانے میرے جسم پر سرخ نشان کو دیکھا

وہ ایک معمولی شکل وصورت کی کالے رنگ کی معصوم لڑکی تھی ۔ وہ چار سال کی تھی جب اسے ماں سے پہلا تھ۔پڑ پڑا ۔ وہ کچھ دیر روئی، سنبھل گئی سرخ گال بھی کچھ دیر بعد اپنی اصل رنگت میں آ گیا۔تکلیف رفع ہو گئی، نف۔رت اس بچی کے گال سے دل میں اتر گئی۔منظر بدلتا ہے۔ بچی ایک اندھیرے سٹور میں خوف۔زدہ بیٹھی ہے، گالوں پر سوک۔ھ چکے آنس۔ووں کے نشان ہیں۔ وہ اپنے کمزور گ۔ھٹنوں کو بانہوں میں سمیٹے اپنے باپ کی منتظر ہے

کہ وہ آئے گا اور اسے سٹور میں بند کئیے جانے کی س۔زا سے نجات دلائے گا اس نے غلطی سے ماں کا قیمتی چینی دان توڑ دیا تھا۔اس کے وجود میں بھی کچھ ٹوٹا تھاکیا شاید بھروسہ شاید اعتماد نہیں اس کا ماں سے جذباتی واسطہ ٹوٹ گیا تھا۔ ۔ چپ۔لوں کے سرخ نشان اس کی کمر پر اس رشتے کی م۔وت کا کتبہ تھے۔۔وقت مزید آگے کو بھاگا بچی نے اپنا یونیفارم دھونا، استری کرنا اور بال باندھنا سیکھ لیے ہیں۔ اب وہ سکول جاتی ہے اوراس نے دوست بنائے ہیں۔

اس کے ٹیچرز اس سے خوش ہیں۔ وہ جو اپنے گھر کی معط۔ون ترین ہستی ہے وہ سکول کی شائیننگ سٹار ہے اس کی مس اسے مائی ڈانسنگ بٹر فلائی کہتی ہیں اور ڈانسنگ بٹرفلائی کے پروں میں انوکھے رنگ بھرتے چلے جاتے ہیں۔ کل میرے سکول میں اینول رزلٹ فنکشن ہے، سب کے مماں پاپا آئیں گے، آپ نے بھی آنا ہے ۔ وہ اپنے ماں باپ سے کہہ رہی ہے۔ میرے پاس اتنا فالتو وقت نہیں ان چونچل۔وں کے لئے ماں جواب دیتی ہے۔وہ آس بھری نظروں سے باپ کو تکتی ہے

ابو بیٹا میری تو کل ضروری میٹنگ ہے۔بچی اپنی امید اور جوش اس کمرے کے دروازے میں رکھ کر پلٹ آتی ہے۔ اگلے دن سکول میں وہ اپنی فرسٹ پوزیشن کی ٹرافی اور انعام خود وصول کرتی ہے اور اس ہال میں اپنا رزلٹ خود وصول کرنے والی وہ تنہا بچی ہے۔گھر واپس آ کر وہ اپنا رزلٹ اور سنہری ٹرافی پلنگ کے نیچے رکھے ایک خالی گتے کے کارٹن میں ڈال دیتی ہے۔اس کارٹن میں اس کی زندگی کے ادوار، اس کی امیدیں اور جذباتی وابستگ۔یاں پڑی ہیں۔وقت کا پہیہ گھومتا رہا، گھومتا رہا اس نے توقعات چھوڑ دیں ہیں، وہ جذبات چھپانے میں ماہر ہو چکی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس نے اپنے باطن میں ایک ایسا جہ۔نم بھ۔ڑکا لیا ہے جہاں ہر خوش گمانی، رشتوں کی لطافت اور توقعات بھ۔ڑ بھ۔ڑ جلتی ہیں۔۔وہ بچی نوجوان لڑکی بن چکی ہے۔خوبصورت، دلکش مگر زہ۔ریلی۔سکول جانے والے قدم اب کالج کی راہ پر چل پڑے ہیں اور بغاوت اور لاتعل۔قی اس کے چہرے پر نارنجی بن کر بھ۔ڑکتی ہے

چھوٹی چھوٹی باتوں پر دھنک کر رکھ دینے والی لاپرواہ ماں اس کی اٹھ۔ان اور تیور دیکھ کر ہڑبڑا جاتی ہے ۔ ظلم نے اب دوسرا روپ اختیار کر لیا ہے اور اب اس کی چال ڈھال اور رویے کو جوانی کے طعنوں اور حسن پر ناز کے ترازو میں تولنے کا آغاز ہوتا ہے ماں کو بچپن سے روا رکھا جانے والا بے رحمی کی حد تک لاتعلق سلوک جانے کیسے بھول گیا مگر اسے نہیں بھولا وہ ڈانسنگ بٹر فلائی اب کالج کی ڈرامہ سوسائٹی اور میگزین کی صدر ہے۔ وہ تقریریں کرتی ہے، ڈرامے لکھتی ہے،آرٹ اور ڈرائینگ کے مقابلوں میں کالج کا نام روشن کرتی ہے۔وہ لڑکی جس کا اندر صرف سیاہ ہے وہاں ماں کی بے حسی اور لاتعلقی کا اندھیرا ہے اور وہ گھنٹوں اس بات پر ک۔ڑھتی ہے کہ آخر اس کا باپ یہ سب ابنارمل ماحول دیکھ کر بھی خاموش کیوں رہتا ہے وہ حیران ہوتی ہے کہ لوگ اس میں رنگ کیسے دیکھتے ہیں جبکہ اسے ہمیشہ سے سیاہ کہا گیا، سیاہ سمجھا اور سیاہ بنایا گیا۔۔وہ چہکتی اور کھلکھلاتی لڑکی گھر کی دہلیز پہ قدم دھرتے ہی سردمہر، سپاٹ اوربے حس بت میں بدل جاتی ہے۔

اس کی پناہ گاہ اس کا کمرہ اور کتابیں ہیں۔کتابیں جن میں ایک مثالی خاندان ہے اور ماں کی گرم جوش آغوش ہے محبت کے مظاہرے ہیں۔۔ اور پھر سب ہنسی خوشی رہنے لگے کے الفاظ پر وہ بار بار ہاتھ پھیرتی ہے۔ اور آہستہ آہستہ اس نے ان مناظر میں، خوش باش اور پر محبت خاندانی کہانیوں میں خود کو تصور کرنا شروع کر دیا ہے یہ ذہنی فرار اسے ان وقتوں میں بے حد مدد دیتا ہے جب اسکی ماں اس پر چیخ۔تے چلاتے ہوئےاس کے بخ۔ئیے ادھ۔یڑتے ہوئے اسے ڈھ۔یٹ، بدبخ۔ت اور لع۔نتی کہتی ہے۔وہ اپنے تصوراتی قلعے میں اپنی مہربان تصوراتی ماں کی بانہوں میں سمٹ کر خود کو بچا لیتی ہے۔وہ دہری زندگی جی رہی ہے ۔ وقت کو کون روک سکا ہے وقت تو بڑھتا رہا، آگے کو چلتا رہا۔ نفرت میں اضافہ ہوتا رہا، لاتعلقی بڑھتی رہی، گھر کی فضا جہنم تھی، جہنم ہی رہی یہاں تک کہ وہ دن آن پہنچا جب اسے گھر چھوڑ کر ہاسٹل جانا ہے وہ اس قدر خوش ہے کہ ایک ہفتہ پہلے ہی اپنا سارا سامان تیار کر چکی ہے۔ بالاخر وہ اس دم گھ۔ونٹتے ماحول سے نکل جائے گی۔

اور پھر وہ نکل بھی گئی۔اب یونیورسٹی کی دنیا ہے نئی دوستیاں ہیں۔نئی کامیابیاں مگر روح تو وہی پرانی ہے اس کارٹن میں اب کئی ٹرافیاں ہیں، کئی اسناد، رزلٹ کارڈز ہیں اور سب سے نیچے وہ امید اور ماں سے ٹوٹا ہوا تعلق پڑا ہے جسے وہ دفن کرنا بھول گئی ہے۔وہ قیمتی جاپانی گڑیا بھی وہیں پڑی ہے جسکے بال سیاہ اور لباس سرخ ریشم کا ہے۔ اور اس کے ہاتھ میں ایک گٹار ہے ۔ وہ گانے والی گڑیا جس کے ٹوٹنے پر اس قدر بے رحمی سے اس کے بال نوچے گئے تھے کہ دنوں جڑیں دکھتی رہی تھیں۔۔اب وہ کچھ بدل گئی ہے۔ سمسٹر کے اختتام پر ملنے والے رزلٹ کی تصویر وہ ابا کو پاس ہو گئی ہوں کے ٹیکسٹ کے ساتھ واٹس ایپ کر دیتی ہے۔ اور جواب کی توقع بھی نہیں رکھتی۔ حالانکہ ابا بیچارے وہ جواب بھی دے دیتے ہیں اور فون بھی کر لیتے ہیں ۔دن گزر رہے ہیں، مہینوں اور پھر سالوں میں ڈھل رہے ہیں۔ ہاسٹل اور یونیورسٹی کی دنیا سے بھی نکلنے کا وقت آن پہنچا ہے وہ اپنا فائنل رزلٹ تھامے،ایک ہاتھ سے ہینڈ کیری گھسیٹتی اسی دنیا میں لوٹ رہی ہے

جہاں اسے زندہ رہنے کے لئے ایک تصوراتی دنیا بسانی پڑی تھی۔ جہاں اسے ایک باغی، نافرمان اور لعنتی سمجھا گیا۔ جہاں اس کا بچپن خود پسند رویوں نے چھین لیا کوئی یہ راز نہیں جانتا وہ بہت پہلے سے بوڑھی ہو چکی ہے۔ صدیوں کے زہر بھرے تلخ تجربوں کے گھونٹ اس نے دس سال کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی پی لیے تھے۔خود انحصاری نے اسے رشتوں کے بھرم ، انکی ضرورت اور موجودگی کی اہمیت سے ناواقف کر دیا ہے۔ اسے جذباتی سہاروں کی عادت نہیں رہی۔ وہ رشتے بنانے سے متنفر ہو چکی ہے اتنی کہ اپنی طرف بڑھنے والے قدموں کو نفرت سے دھتکار دینا اس کے لیے معمولی بات ہے اور اب عمر کے اس مقام پر، کہ جب اس کا دامن بے توجہی کے، خ۔ونی رشتوں کی بے حسی، ذہن۔ی لاتعلقی، جذباتی استحصال کے سلگتے انگاروں سے بھر چکا ہے۔ رشتوں ، محبتوں اور بھروسے سے اعتماد اٹھ چکا ہے، وہ چوکنی بلی کی مانند ہر میٹھے محبت بھرے جملے پر بھڑک اٹھتی ہے اور اپنی پناہ گاہ کے محفوظ اندھیروں میں جا چھپتی ہے ۔

اس دہری شخصیت اور شدید نفسیاتی ٹوٹ پ۔ھوٹ کی شکار لڑکی سے اس کی ماں چاہتی ہے کہ وہ شادی کر لے۔وہ عورت جس نے ہمیشہ شوہر اور بیوی کے رشتے کی بدترین تصویر اپنے بچوں کو دکھائی، وہ چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی ایک اچھی بیوی بنے۔وہ عورت جس کی بیٹی نے اپنی الٹی سیدھی پونی بنانے سے یونیورسٹی کی ڈگری وصول کرنے تک اپنا ہر کام خود کیا ہے۔ ہر موقع پر جذباتی تنہائی کو سہنا سیکھا ہے ، ہاسٹل کی بالکونیوں میں دیر رات تک ٹہلتے ہوئے ہواؤں کو دکھ سنائے ہیں، بلیوں سےخوشیاں بانٹی ہیں ، وہ اب چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی اس کی گود میں سر رکھ کر اپنا حال اسے سنائے۔ وہ اس بات پر الجھتی ہے۔ کہ آخر ایک جوان لڑکی زندگی کے رنگوں سے اسقدر بیزار کیوں ہے کہ ساری عمر کی تنہائی کو ترجیح دے چکی ہے وہ ماں نہیں جانتی اس کی بیٹی نے ایک اور نفسیاتی نسل پیدا کرنے سے بہتر جانا کہ وہ ساری عمر تنہا رہے وہ لڑکی وہ سیاہ تتلی اپنا تنہا وجود سیاہ لفظوں کے ک۔فن میں لپیٹے اور اپنا نوحہ آپ پڑھتی بدروح بس ایک پیغام دینا چاہتی ہے

وہ بس یہ کہنا چاہتی ہے کہ بے حسی ۔ق۔ت۔ل سے بھی بڑا جرم ہے اس کا کہنا ہے کہ اولاد وہ بیج ہے جس سے ز ہریلے کانٹوں والی جھاڑیاں بھی اگائی جاسکتی ہیں اور لہلاتے خوشبودار اور دلکش پھول بھی وہ آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہے، خدارا اولاد کا جذباتی استحصال نہ کرو اسے اپنی ذات کا قیدی نہ بناؤ اسے اس حد تک تنہا نہ کرو کہ وہ آپ کے بغیر جینے کا ہنر سیکھ لے پرندوں کو اڑ ہی جانا ہوتا ہے مگر انہیں اڑان بھرنے سے پہلے ہی گھونسلے سے مت دھکیلو برائے خدا نفسیاتی مریض پروان نہ چڑھاؤ تتلیوں کے گلابی، نیلے اور سنہری پروں کو بے رحمانہ غفلت سے سیاہ مت بناؤ۔۔۔۔اولاد ذمہ داری ہے اسے اپنی اور دوسروں کی آزمائش بننے سے بچائیے تا کہ سیاہ تتلی کے پروں میں امید کا سنہری دھبہ جنم لے سکے۔

The post میرے ابا کو سب پتا تھا کہ بیٹی جوان ہوچکی ہے کئی دفعہ ابانے میرے جسم پر سرخ نشان کو دیکھا appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d9%85%db%8c%d8%b1%db%92-%d8%a7%d8%a8%d8%a7-%da%a9%d9%88-%d8%b3%d8%a8-%d9%be%d8%aa%d8%a7-%d8%aa%da%be%d8%a7-%da%a9%db%81-%d8%a8%db%8c%d9%b9%db%8c-%d8%ac%d9%88%d8%a7%d9%86-%db%81%d9%88%da%86%da%a9/

Bill Nighy übernimmt die Hauptrolle in David Bowies Neuauflage von „The Man Who Fell To Earth“.

Bill Nighy wurde für die Hauptrolle im bevorstehenden TV-Neustart von besetzt David Bowie‘s Der Mann, der auf die Erde fiel.

Der Science-Fiction-Klassiker, der auf dem gleichnamigen Roman von Walter Tevis aus dem Jahr 1963 basiert, war eine von Bowies denkwürdigsten Rollen als Thomas Jerome Newton – ein Außerirdischer, der sich als Mensch ausgibt und versucht, seinen Heimatplaneten zu retten.

Nighty schließt sich an Chiwetel EjioforNaomie Harris und Rob Delaney die alle zuvor für die Showtime-Serie angekündigt wurden.

„Ich fühle mich geehrt, eingeladen worden zu sein, die Rolle von Thomas Jerome Newton zu spielen, die der glorreiche David Bowie so berühmt gemacht hat“, sagte Nighy in einer Erklärung an Termin.

„Ich wollte unbedingt wieder mit Chiwetel und Naomie arbeiten. Ich finde die Geschichte großartig und brillant ausgedrückt. Ich bin ein Enthusiast für Shows, die aus der aktuellen Technologie extrapolieren und uns plausible Einblicke in eine mögliche nahe Zukunft geben. Es ist eine wichtige Geschichte, die nicht nur höchst unterhaltsam ist, sondern auch die entscheidenden Fragen unserer Zeit behandelt. Ich denke gerne, dass die Filmemacher des Originalfilms Alex Kurtzman und Jenny Lumet für ihre phantasievolle, mutige und loyale Wertschätzung applaudieren würden.“

Chiwetel Ejiofor BILDNACHWEIS: Jeff Spicer/Getty Images

Laut einer Zusammenfassung wird Ejiofor einen neuen außerirdischen Charakter spielen, der an einem „Wendepunkt in der menschlichen Evolution“ auf der Erde ankommt und sich seiner eigenen Vergangenheit stellen muss, um unsere Zukunft zu bestimmen.

„Allein und verzweifelt ruft Newton Faraday (Ejiofor) herbei, um seine ursprüngliche Mission zu erfüllen, aber Newtons Zeit, in der er unter Menschen gestrandet ist, hat ihn alles gekostet, möglicherweise sogar seinen Verstand.“

Die TV-Adaption wurde erstmals 2019 angekündigt mit Showrunner Alex Kurtzman, der zuvor an gearbeitet hat Star Trek und Jenny Lumet (Rachel heiratet), was bestätigt, dass die Serie „das nächste Kapitel“ der Geschichte aus dem Roman und dem Film erforschen wird.

Als er kürzlich die kommende Serie kommentierte, NME sagte Schriftsteller Matt Charlton den Machern sollte „vorsichtig mit Bowies Vermächtnis umgehen“.

In der Zwischenzeit, Titan Comics hat kürzlich eine Graphic Novel-Adaption des Films von 1976 angekündigt.


The post Bill Nighy übernimmt die Hauptrolle in David Bowies Neuauflage von „The Man Who Fell To Earth“. appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/bill-nighy-ubernimmt-die-hauptrolle-in-david-bowies-neuauflage-von-the-man-who-fell-to-earth/

Sehen Sie sich die „Taskmaster“-inspirierte Pizza-Challenge von Twenty One Pilots an

Einundzwanzig Piloten haben ein neues Video geteilt, das die Band bei einer Teilnahme zeigt Lehrmeister-inspirierte Herausforderung.

Tyler Joseph und Josh Dun teilten diese Woche ihre Wertschätzung für die von Alex Horne kreierte Comedy-Spielshow, indem sie an einer Challenge zum Thema Pizza teilnahmen Tick ​​Tack.

Die beiden Clips zeigen, wie Joseph und Dun separat Pizzerien anrufen, um eine extra große vegetarische Pizza mit Peperoni und Speck, aber ohne Tomatensauce und Käse zu bestellen.

Eine Liste mit bestimmten Wörtern und Phrasen – darunter „extra groß“, „Pizza“ und „Käse“ – können die beiden Bandkollegen jedoch nicht verwenden, wenn sie ihre Bestellungen am Telefon aufgeben. Sie können sich die zweiteilige Herausforderung ansehen, um zu sehen, wer sich unten durchsetzt.

@einundzwanzig Piloten

Es ist Tyler v Josh in der ersten Runde der Aufgaben, die von @Taskmaster inspiriert wurden #Aufgabenmeister

♬ Originalton – einundzwanzig Piloten

@einundzwanzig Piloten

Antworte auf @twentyonepilots Teil 2 der Pizza-Aufgabe, die von @taskmaster ausgeliehen wurde #Aufgabenmeister

♬ Originalton – einundzwanzig Piloten

Twenty One Pilots spielten kürzlich ihre Single „The Outside“. Jimmy Kimmel Live!. Das Lied stammt von ihrem 2021er Album ‘Schuppig und Eisig’.

Die Band bringt ihre „Takeøver Tour“ im Juni nach London für ein Quartett von Live-Dates in der Hauptstadt, darunter Gigs im The Camden Assembly und The SSE Arena Wembley.

Unten können Sie Einzelheiten zu den geplanten Londoner Shows von Twenty One Pilots einsehen und alle verbleibenden Tickets finden hier.

Juni
21 – Die Versammlung in Camden, London
22 – O2 Shepherds Bush Empire, London
23 – O2 Academy Brixton, London
25 – Die SSE-Arena Wembley, London

September-Spielkonzert von Twenty One Pilots im Videospiel Robloxwurde kürzlich zu einem der beliebtesten Events des Titels im Jahr 2021 gekürt.

Das Erlebnis wurde als „ein bahnbrechendes interaktives virtuelles Konzert mit der neuesten Roblox-Technologie“ bezeichnet. das förderte ‘Scaled And Icy’ weiter.


The post Sehen Sie sich die „Taskmaster“-inspirierte Pizza-Challenge von Twenty One Pilots an appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/sehen-sie-sich-die-taskmaster-inspirierte-pizza-challenge-von-twenty-one-pilots-an/