Thursday, 25 August 2022

تنہا لڑکی اور لڑکا

تنہا لڑکی اور لڑکا

مریم یقین کرو وہ شخص گھر تک میرا پیچھا کرتا ھے اور ایسے ایسے منٹس پاس کرتا ھے کہ میرا دل چاہتا ھے اسکا منہ نوچ لوں ارم بتاتے بتاتے رو پڑی تھی سنو پریشان مت ھو کل میں آؤں گی تمہارے گھر تم میرے ساتھ ہی نکلنا اکیڈی کے لئے ہو سکتا ھے وہ تمہیں اکیلا سمجھ کر شیر ھو رھا ھو مریم نے اپنے طور پر اسے تسلی دی یہی ھے مریم وہ وائٹ شرٹ والا

ارم کے اشارے پر اس نے نگاہ دوڑائی تو جیسے اس کے سامنے ہفت آسان گھوم کئے جو چہرہ اس کے سامنے تھا اسے وہ لاکھوں میں پہچان سکتی تھی اس نے ارم کا بازو پکڑا اور واپس گھر میں س گئی ایک دم ہی فیصلہ ہوا تھا اب بس عمل درآمد باقی تھا ارم مکمل گاؤن حجاب میں ھوتی تھی لیکن مریم حجاب نہیں کرتی تھی کچھ دیر بعد وہ ارم کا گاؤن پہنے اسی کی طرح حجاب کئے

اس کے گھر سے نکلی تھی ان کی اٹھان تقریبا ایک جیسی تھی سو اسے تسلی تھی کہ اس لڑکے کو شک نہیں ھو گا اور ھوا بھی یہی وہ لڑکا اس سے دو قدم کا فاصلہ رکھ کر اس کے پیچھے پیچھے چل رہا تھا ساتھ ساتھ خراب قسم کے کمنٹس بھی پاس کر رہا تھا اور پھر جیسے ہی تھوڑا سنسان رستہ آیا وہ ایک دم آگے بڑھا اور اسکا رستہ مسدود کر گیا او میں نے کہا سرکار بھی نظر کرم فرمائیں

ھم بھی پڑے ہیں راہوں میں وہ عجیب گھٹیا نگاہوں سے اسے دیکھ رہا تھا مریم ضبط کی انتہاؤں پر تھی سائڈ پر ھو کے اس کے پاس سے گزر گئی ابھی ایک قدم بھی نہ بڑھا پائی تھی کہ کمال جرآت سے اسکا ہاتھ تھام لیا گیا وہ اپنی جگہ پر منجمند ہوئی تھی کیا بات ھے جناب آج تو تیور ہی بدلے ھوۓ ہیں نہ کوئی تلخ بات نہ کوئی سخت نگاہ خیر تو ھے ناں

بدلے بدلے سے میرے سرکار نظر آتے ہیں وہ اس کے کان کے پاس بولتا خباثت سے ہنسا تھا وہ جان بوجھ کے اس رستے پر گامزن تھی جو بہت کم استعمال ھوتا تھا ذرا چہرہ تو دیکھاو میری جان اسکا چپ رہنا اس کے حوصلے بلند کر رہا تھا اس نے نقاب ہٹانے کے لئے ہاتھ بڑھایا مریم ٹس سے مس نہ ہوئی وہ تو چاہتی ہی یہی تھی ۔ ے پھر لمحوں کا کھیل ھوا تھا اسکا نقاب ہٹا اور

اس کے چودہ طبق روشن ھوۓ تھے تت تت تم وہ کرنٹ کھا کے هوا حالت ایسی کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہ ھو جو چہرہ اس کے سامنے تھا وہ کوئی اور نہیں اسکی اپنی اکلوتی جان سے پیاری بہن تھی وہ مرتا نہ تو کیا کرتا رک کیوں گئے بھائی آؤ آگے بڑھو دیکھو مجھے غلیظ نظروں سے کرو گھٹیا قسم کے کمنٹس لگاؤ ہاتھ انارو دوپٹہ سر سے وہ بولی نہیں تھی روئی تھی عزت کیا

اپنی بہن بیٹی کی ھوتی ھے ؟ دوسروں کی بہن بیٹیوں کی عزت نیلام کرتے ھوۓ اپنے گھر کو کیوں فراموش کر دیتے ھو تم لوگ ؟ میرا تو مان تھے تم فخر تھا مجھے کہ میں ایک عزت دار بھائی کی بہن ھوں مٹی میں ملا دیا ناں سب کچھ نہیں رہنے دیا وہ پاگل ھو رہی تھی اور اس کا بھائی شرم سے زمین میں غرق ھو رہا تھا یہی کام میں کرتی تو

اب تک تم شائد نہیں یقینا زندہ دفن کر چکے ھوتے مجھے مجھے بتاؤ میں کیا کروں کہاں جاؤں کون سا در کھٹکھٹاؤں جو مجھے میرا بھائی لوٹا دے جو میرا مان تھا فخر تھا غرور تھاوہ پھوٹ پھوٹ کے رو رہی تھی وہ اٹھا شکتہ قدم اٹھاتا اس سے دور ھوتا گیا اسکی نظر سے بھی اور شائد اس کے دل سے بھی

The post تنہا لڑکی اور لڑکا appeared first on TRENDBUDDIES.COM.



source https://trendbuddies.com/%d8%aa%d9%86%db%81%d8%a7-%d9%84%da%91%da%a9%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d9%84%da%91%da%a9%d8%a7/

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home